مقبوضہ جموں و کشمیر

انجمن اوقاف کی کشمیریوں کو جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکنے کی مذمت

سرینگر 10 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے مقبوضہ علاقے کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور روحانی مرکز جامع مسجد سرینگر میں مسلسل 18 ویں جمعہ کو بھی نماز جمعہ جیسے اہم دینی فریضہ کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں قابض بھارتی انتظامیہ کے اس آمرانہ اقدام اور منفی سوچ کو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ آج ایک بار پھر صبح سویرے قابض حکام اور پولیس نے انجمن اوقاف کو مسجد کے دروازے کھولنے سے روک دیا جس کے باعث مقامی اور دور دراز علاقوں سے آنے والے نمازی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے محروم رہے ۔انجمن نے قابض حکام کی جانب سے مرکزی جامع مسجد کے ساتھ روا رکھی جارہی پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد کو جبرا بند رکھنے کے تمام ریکارڈٹوٹ گئے گئے ہیں اور طاقت کے بل پر کشمیری عوام کے تمام بنیادی حقوق خصوصا مذہبی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں جو کشمیریوں کیلئے سخت بے چینی اور اضطراب کا باعث ہے ۔بیان میں انجمن کے سربراہ میرواعظ محمد عمر فارو ق کی 5اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیا کہ کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی قائد کو اپنی مذہبی ذمہ داریوں اور پر امن سرگرمیوں سے روکناانتہائی افسوسناک ہے ۔انجمن نے مرکزی جامع مسجد کو نماز جمعہ کیلئے کھولنے اور میرواعظ کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button