مقبوضہ جموں و کشمیر

نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ کا مقبوضہ کشمیرکی 1953 سے قبل والی حیثیت کی بحال کا مطالبہ

نئی دلی:نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی 1953سے قبل والی حیثیت کی بحالی کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ مقبوضہ علاقے کی سیاسی اور آئینی محرومی کو دور کرنے کے لیے محض ریاستی درجے کی بحالی ناکافی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق روح اللہ نے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی 1953 سے پہلے والی حیثیت کی بحالی ہی انصاف کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ صرف دفعہ 370ہی نہیں بلکہ 1953سے پہلے والی حیثیت کو بحال کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگ ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پرامید ہیں، لیکن حقیقی انصاف تب ہی ملے گا جب جموں و کشمیر کی مکمل خودمختاری بحال ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی دفعہ 370کی منسوخی کے فوائد کے بارے میں عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کو ایک غیر آئینی عمل کے ذریعے منسوخ کیا گیا اور اب مودی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس کی منسوخی سے ترقی ہوئی ہے۔تاہم حقیقت اسکے برعکس ہے ۔ روح اللہ مہدی نے بھارت اورمقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے میں ناکامی پر اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی پر بھی تنقید کی ۔
واضح رہے کہ 1953سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارتی آئین کی دفعہ 370کے تحت خصوصی حیثیت حاصل تھی۔ ریاست کا اپنا آئین، جھنڈا اور وزیراعظم تھا، جس میںبھارتی حکومت کا اختیار دفاع، خارجہ امور اور مواصلات کے محکموں تک محدود تھا۔ ریاست جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کے تعین کے لیے اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائے شماری کے انعقاد تک یہ انتظامات کیے گئے تھے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button