مقبوضہ کشمیر: بے روزگاری میں تشویشناک حد تک اضافے پر قابض انتظامیہ پر کڑی تنقید
جموں:نیشنل کانفرنس کے رہنما رتل لال گپتا نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنرکی زیر قیادت قابض انتظامیہ کی غیر سنجیدہ سوچ کی وجہ سے بے روزگاری میں تشویشناک حد تک اضافہ ہواہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رتل لال نے جموں کے پارٹی عہدیداروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح 32فیصدہے۔ انہوں نے بھارتی وزارت شماریات کے متواتر لیبر فورس سروے کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر میں خواتین میں بے روزگاری کی شرح 53.6فیصدکی تشویشناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اعداد و شمارسے مقبوضہ کشمیرمیں روزگارکی فراہمی کا سنگین بحران ظاہرہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی کے دور حکومت میں مقبوضہ کشمیر بے روزگاری کا مرکز بن گیا ہے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے شہری علاقوں میں 15سے29 سال کی عمرکے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔رتن لال گپتا نے مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے شرح پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ روزگارکی فراہمی پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے کشمیری نوجوانوں کی حالت زار سے بالکل لاتعلق ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے ۔