راجوری : 13 بچوں سمیت 17 افراد کی وفات تاحال ایک معمہ، حکام وجہ کا تعین کرنے میں ناکام
جموں : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے بدھل گاوں میں 13 بچوں سمیت 17 افراد کی وفات تاحال ایک معمہ بنا ہوا ہے اور حکام دو ماہ گزرنے کے بعد بھی اموات کی وجہ کا تعین کرنے میں ناکام ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سترہ اموات کے بعد گاﺅں کے تقریبا 350 مکینوں کو 22 دن تک قرنطینہ میں رکھا گیا تھا لیکن انکی گھروں کو واپسی کے باوجود غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ 40 افراد اب بھی راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ایک خصوصی وارڈ میں داخل ہیں۔ گاوں والوں کا علاج کرنے والے ایک ڈاکٹر نے واضح تشخیص نہ ہونے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پہلی موت کو ہوئے دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، ابھی تک وجہ معلوم نہیں ہے، ماہرین کو نمونوں کی تحقیقات کو ترجیح دینی چاہیے تھی اور نتائج اب تک دستیاب ہو جا نے چاہیے تھے ۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ صحیح وجہ جانے بغیر ہم مریضوں کا علاج کیسے کریں۔یاد رہے کہ گاﺅں والوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے علاقے میں دستیاب پانی کے ذرائع کو دانسہ طور پر زہر آلود کر دیا ہے