سرینگر میں قرآن پاک تقسیم کرنے پر تین خواتین گرفتار، پوچھ گچھ کے بعد رہا
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پولیس نے سرینگر میں قرآن پاک تقسیم کرنے پر تین خواتین کو گرفتارکرلیا اوربعد میں پوچھ گچھ کے بعدانہیں رہاکردیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اسمبلی وحید پرہ نے راجباغ سرینگر میں پولیس کی طرف سے تین خواتین کو حراست میں لیے جانے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ قرار دیا۔وحید پرہ نے حکام پر زوردیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان خواتین کو غیر ضروری طور پر عدالتوں یا تھانوں میں نہ گھسیٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن انصاف اور جرائم سے پاک معاشرے کو فروغ دیتا ہے۔ سماجی کارکن ڈاکٹر راجہ مظفر بٹ نے بھی خواتین کی گرفتاری کی مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جن میں مذہبی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک انصاف اور جرائم سے پاک معاشرے کی وکالت کرتا ہے، ان خواتین کو ان کی پرامن مذہبی سرگرمیوں پر حراست میں لینا ان اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کے اس طرح کے اقدامات سے کشیدگی بڑھ سکتی ہے اور علاقائی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔