ساتھی پروفیسر کی جبری معطلی پر راجوری یونیورسٹی کے اساتذہ کی بھوک ہڑتال
جموں:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے ضلع راجوری کی بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کی فیکلٹی کے ارکان نے یونیورسٹی کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کی جبری معطلی کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک حکم نامے کے ذریعے مینجمنٹ سٹڈیز کے فیکلٹی ممبر ڈاکٹر پرویز عبداللہ کو معطل کر دیا ہے اوران کے خلاف انکوائری کا بھی حکم دیا گیاہے۔ ڈاکٹر پرویز یونیورسٹی کی ٹیچنگ ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں۔یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران نے انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور اسے اساتذہ کے حقوق پر حملہ قرار دیاہے۔ ممبران نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فیکلٹی کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر ڈاکٹر پرویز عبداللہ کوجبری طورپر معطل کیاگیا ہے ۔ ابتدائی طور پر فیکلٹی ممبران نے قلم چھوڑہڑتال کی جس سے یونیورسٹی کی تعلیمی اور انتظامی سرگرمیاں مفلوج ہو گئیں۔ تاہم، یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب اپنا فیصلہ واپس لینے سے انکار پر ایسوسی ایشن نے غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔احتجاج کرنے والے یونیورسٹی پروفیسروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ کی معطلی صرف ایک فرد پر حملہ نہیں ہے بلکہ یونیورسٹی کے اندر تعلیمی آزادی، فیکلٹی کے حقوق اور جمہوری اقدار پر بھی براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے انصاف کو یقینی بنانے اور تعلیمی سا لمیت کو برقرار رکھنے کے لیے اعلی حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ۔