بھارت

وقف ترمیمی بل انتشار پیدا کرنے کیلئے لایا گیا، اویسی

نئی دلی: بھارت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈنے وقف ترمیمی بل کےخلاف نئی دلی کے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ احتجاج میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی ، جمعیت علماءہند کے صدر محمود مدنی ، سماج وادی پارٹی کے رہنما اودھیش پرساد اور دیگر نے کھل کر بل کی مخالفت کی ۔ احتجاج میںترنمول کانگریس( ٹی ایم سی) کی خاتون رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی شرکت کی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مہوا موئترا نے اپنی تقریر میں کہا کہ جب ایودھیا کے رام مندر ٹرسٹ میں کوئی مسلمان نہیں توہندوﺅں کو وقف بورڈ میں کیسے شامل کیا جاسکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ سب مسلمانوں کی جائیداد چھیننے کے لیے کیا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ 30برس قبل جو باتیں بند کمروں میں ہوا کرتی تھیں وہ اب کھلے عام کہی جا رہی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ بل وقف املاک کو مضبوط کرنے کیلئے نہیں بلکہ انتشار پیدا کرنے کیلئے لایا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مودی حکومت وقف املاک کو لوٹنے اور ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جمعیت علماءہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ آئین کا مسئلہ ہے۔انہوںنے کہا کہ ہمارے گھروں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں ، ہمیں ہر قیمت پر اس بل کی مخالف کرنی ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت وقف بل کو پاس نہیں کرسکتی ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button