کشمیر اسمبلی میں وقف ترمیمی ایکٹ پر زبردست ہنگامہ
ارکان نے ایکٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں، ایوان کی کارروائی ملتوی
جموں: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکی اسمبلی میں متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ پر بحث کرانے سے اسپیکر کے انکار پر زبردست ہنگامہ آرائی کی گئی ۔ اسپیکر کو دو بار ایوان کی کارروائی ملتوی کرنا پڑی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیراسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے ۔ اس دوران اراکین نے وقفہ سوالات کو ملتوی کرکے متنازعہ وقف ترمیمی بل پر بحث کرانے کی تحریک پیش کئے جس کی حزب اختلاف بی جے پی نے سخت مخالفت کی ۔ اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھرنے بھی تحریک مسترد کردی۔ جس کے بعدنیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کے ارکان نے ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی شروع کردی اور متنازعہ قانون کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ارکان نے بحث نہ کرانے پر سخت احتجاج کیا اور”نعرہ تکبیر، اللہ اکبر”جیسے نعرے بلند کئے ۔ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے سپیکر کو دوبار ایوان کی کارروائی ملتوی کر نا پڑی۔ پہلی بار کارروائی 15 منٹ کے لیے ملتوی کی گئی۔تاہم اجلاس دوبارہ شروع ہوتے ہی دوبارہ ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو20منٹ کے لیے ملتوی کیاگیا۔یہ پہلا موقع ہے جب جموں و کشمیر اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران ایوان کی کارروائی کو ملتوی کیاگیا ہے۔
ادھرجموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے متنازعہ وقف ترمیمی بل پر بحث کرانے سے انکار پر مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے اسپیکر پر کڑی تنقید کی ہے ۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ "یہ انتہائی مایوس کن بات ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر نے وقف بل پر بحث کرانے کی تحریک کو مسترد کر دیا ہے۔