بھارت :وقف قانون کا پہلا نشانہ، مدھیہ پردیش میں مدرسے کو منہدم کر دیا گیا
نئی دہلی:بھارت میںمنظورشدہ نئے وقف قانون کے تحت ریاست مدھیہ پردیش میں ایک 30سال پرانے مدرسے کو منہدم کر دیا گیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع پنہ کی بی ڈی کالونی میں واقع مدرسے کو اس وقت منہدم کردیا گیا جب حکام کی جانب سے مدرسے کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا گیا جس میں یہ الزام لگایا گیاکہ مدرسہ منظوری کے بغیر سرکاری اراضی پر تعمیر کیاگیا ہے۔اس انہدام کو حال ہی میں نافذشدہ متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے تحت پہلی کارروائی سمجھا جاتا ہے۔ایک مقامی رہائشی نے بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما سے شکایت کی جس کے بعد انہوں نے باضابطہ شکایت درج کرائی اور حکام نے نوٹس جاری کیا۔ مدرسے کو ہفتے کے روز منہدم کیا گیا جو نئے وقف ترمیمی ایکٹ کا پہلا نشانہ بن گیا۔حکام کے مطابق مدرسے کی انتظامیہ نے پہلے نوٹسز پر عمل نہیں کیا۔ تاہم جب قانون پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کا انتباہ دیا گیا تو مدرسے کو رضاکارانہ طور پر منہدم کر دیا گیا۔