کپواڑہ میں جسمانی طورپر معذورافراد کا قابض حکام کے خلاف احتجاج
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے ضلع کپواڑہ میں سینکڑوں معذور افراد نے انہیں درپیش مسائل کو نظرانداز کرنے پرقابض حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے کہا کہ حکام اپنے انتخابی منشور میں ان کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ مظاہرین میں شامل ایک شخص مشتاق احمدنے کہا کہ ہم اپنی بقا ء کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن متعلقہ حکام ہماری مشکلات کے حوالے سے بے حس نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم برسوں سے پنشن کو 1000روپے سے بڑھا کر 3000روپے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ معذور افراد کے حقوق سے متعلق2016 کے قانون کو جلد از جلد لاگو کیا جائے تاکہ انہیں اپنے حقوق مل سکیں۔احتجاج میں شامل ایک اور شخص نے کہاکہ چونکہ زیادہ تر معذورافراد مشکل سے اپنا گزارہ کررہے ہیںاس کے باوجود ہم 780 روپے ماہانہ بجلی کا بل ادا کرنے پر مجبور ہیں جس سے ہماری مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ معذورافرادکے لیے سرکاری ملازمتوں میں عمر کی بالائی حد کو بڑھا کر 48سال کیا جائے۔