سرینگر جموں ہائی وے پر ہزاروں افرادکوحالات کے رحم و کرم پرچھوڑ دیاگیا
راجوری میں مسلمانوں نے ہائی وے پر پھنسے مسافروں کیلئے مساجد کے دروازے کھول دیے
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں رام بن کے مقام پر لینڈسلائیڈنگ کے باعث سرینگر جموں ہائی وے بند ہونے کے بعد سیاحوں اور مسافروں سمیت ہزاروں افراد کو شدید موسمی حالات کے رحم و کرم پرچھوڑ دیاگیاہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ کئی دن سے ہائی وے پر پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کیلئے کوئی اقدام نہیں کر رہی ہے جنہیں پناہ گاہ ، ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے کے سامان کی اشد ضرورت ہے ۔ہائی وے پر متعدد مریض اور سامان لے جانیوالے ٹرکوں کے علاوہ بڑی تعدا دمیں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ ان متاثرہ افراد کو نکالنے کیلئے قابض انتظامیہ نے ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا ہے اور انہین حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیاگیاہے۔سوشل میڈیاپر وائرل متعد د ویڈیوز میں ہائی وے پرکئی دنوں سے پھنسے ہوئے لوگوں کودرپیش شدید مشکلات کو دکھایاگیاہے۔
ادھر انسانیت اور مہمان نوازی کی روایات جاری رکھتے ہوئے راجوری کے لوگوں نے علاقے میں پھنسے ہوئے سیاحوں کے لیے مساجد اور دیگر مذہبی مقامات کے دروازے کھول دیئے۔ کشمیر جانے والی گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد جموں سے راجوری پہنچی۔ صدر اسلامک ویلفیئر آرگنائزیشن راجوری شفقت میرنے کہاہے کہ راجوری میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد سیاح پھنس ہوئے ہیں اورمختلف مسلم تنظیموں بشمول اسلامک ویلفیئر آرگنائزیشن نے سیاحوں کو رہائش اور خوراک کی فراہمی کیلئے جامع مسجد راجوری میں ضروری انتظامات کیے ہیں۔