عالمی برادری پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کردار ادا کرے، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا فوری نوٹس لے کیونکہ اس کشیدگی کے باعث دونوں ہمسایہ جوہری طاقتیں بھارت اور پاکستان جنگ کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پہلگام واقعہ کے بعد پیدا ہونے والے جنگی جنون پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیانات جاری کرنے اور کشیدگی بڑھانے کے بجائے دونوں ملکوں کی سیاسی اور عسکری قیادت کو کشیدگی کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔ارشد اقبال نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت بھارت کے یکطرفہ اقدامات پر سخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ اگر کشیدگی کو فوری طورپر دور نہ کیا گیا تو دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان موجودہ تنازعہ ایک سنگین صورتحال اختیار کر سکتا ہے ۔حل طلب مسئلہ کشمیر کو تمام تنازعات کی بنیاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بنیادی وجہ دیرینہ تنازعہ کشمیر ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے حل طلب ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے اور جب تک اس تنازعہ کو حل نہیں کیا جاتا، خطے میں خونریزی اور تشددجاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ اور چٹھی سنگھ پورہ میں سکھوں کے وحشیانہ قتل عام جیسے المناک واقعات اس وقت تک ہوتے رہیں گے جب تک تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔ڈی ایف پی کے ترجمان نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کئی دو طرفہ اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر نے دونوں ممالک کو کئی دہائیوں سے یرغمال بنا رکھا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارتی قیادت کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ لاکھوں کی تعداد میں قابض فوجیوںکی تعیناتی اوربڑے پیمانے پر قوانین میں ترامیم کے ذریعے جموںو کشمیر پر اپنے قبضے کو طول دینے کی کوششوں سے زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ جسے اپنے تاریخی تناظر میں مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔