مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے پر بی جے پی حکومت کی مذمت
سرینگر:غیرقانونی طوپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کی طرف سے کٹھ پتلی انتظامیہ اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے حق خودارادیت کے کشمیریوں کے جائزمطالبے کے خلاف سازشیں رچانے اورعلاقے میں ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے کی شدیدمذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کو دبانے کی ہرممکن کوشش کی اور مقبوضہ علاقے کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کر دیا ۔انہوں نے کہاکہ بھارت اسرائیلی طرز کی ریاستی دہشت گردی پر عمل کرتے ہوئے فوجی مقاصد کے لیے زیادہ سے زیادہ زمینوں اور شہریوں کی جائیدادوں پر قبضہ کر کے اور قدرتی وسائل کو لوٹ کر مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی حکومت مقامی کاروباروںکو تباہ کرنے اور مسلمان ملازمین کو سول انتظامیہ سے برطرف کرنے کی سازش کررہا ہے۔حریت کانفرنس نے بھارت پر زوردیاکہ وہ بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی بند کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کی اجازت دے۔ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جھوٹے الزامات پر انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں ، حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی غیر قانونی اور جبری گرفتاریوں کا نوٹس لیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزیوںپر بھارت کے خلاف کارروائی کرے۔