کسی بھی طرح کا تصادم دونوںا طراف کے عوام کے لیے تباہ کن ہوگا :فاروق عبداللہ
بھارت میں مسلمانوں کی شناخت مٹانے اوران کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے پراظہار تشویش
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی طرح کا تصادم نہ صرف فوجیوں بلکہ سرحد کے دونوںا طراف کے عام لوگوں کے لیے تباہ کن ہوگا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں تاہم وقت ہی بتائے گا کہ عالمی طاقتیں بحران کوحل کرنے میں کتنی کامیاب ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کشیدگی بڑھ رہی ہے، امن کے اقدامات کی حمایت ضروری ہے۔ پہلگام واقعے کے بعد بھارت سے پاکستانی شہریوں کے اخراج پر ردعمل دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے اس اقدام کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے پہلگام واقعے کو سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کی سنگین ناکامی قراردیتے ہوئے کہا کہ اجتماعی سزا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے بھارت میں بڑھتے ہوئے مسلم دشمن جذبات کا حوالہ دیتے ہوئے مسلمانوں کی شناخت کو مٹانے کی کوششوں سمیت ان کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دس سال سے مسلمانوں کو مٹانے اورمساجد کو نذرآتش کرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔