بھارت کی آبی جارحیت جاری، پہلے دریائے چناب کا پانی روک دیاپھر اچانک بڑی مقدار میں پانی چھوڑدیا
اسلام آباد:پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ روز دریائے چناب میں پانی کا بہائوروک دیا پھراچانک دریا میں بڑی مقدار میں پانی چھوڑ دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پانی کی آمد میں کمی کے بعد آج دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد میں اچانک اضافہ دیکھا گیا۔ایک رپورٹ کے مطابق آج بھارت سے دریائے چناب میں پانی کی آمد 26400کیوسک ہو گئی جبکہ رات 9بجے تک پانی کی آمد انتہائی کم ہو کر صرف 3100 کیوسک رہ گئی تھی۔بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو نئے پن بجلی منصوبوں پر بھی کام شروع کر دیا ہے جن میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ بھی شامل ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے ان منصوبوں سے متعلق پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی جو سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ معاہدہ بھارت کو یکطرفہ طور پر ایسے اقدامات اٹھانے سے روکتا ہے۔یاد رہے کہ بھارت پہلے ہی غیر قانونی طور پر اس معاہدے کو یکطرفہ طورپرمعطل کرنے کا اعلان کر چکا ہے، حالانکہ یہ معاہدہ 1960میں عالمی بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا اور اس پر کوئی یکطرفہ قدم نہیں اٹھایا جا سکتا۔بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر قائم بگلیہار ڈیم کے بعد اب سلال ڈیم کے دروازے بھی بند کر دیے گئے ہیں جس کے باعث پاکستان آنے والا پانی کم ہو کر صرف 5,300کیوسک رہ گیا ہے۔بھارتی اقدامات کو ماہرین نے آبی جارحیت قرار دیا ہے اور اسے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھانے والا قدم قراردیاجا رہا ہے۔22اپریل کو پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزام عائد کیا اور اسی بہانے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا جسے پاکستان نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔