بھارت مسلم شہریوں کو زبردستی بنگلہ دیش کی طرف دھکیل رہاہے ،گارڈین کی رپورٹ میں انکشاف
لندن:
معروف بین الاقوامی روزنامے دی گارڈین کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ مودی حکومت مسلم شہریوں اور مشتبہ بنگلہ دیشی مہاجرین کو غیر قانونی طریقے سے ملک بدر کرکے بنگلہ دیش کی طرف دھکیل رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق برطانوی روزنامے گارڑین کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ریاست آسام میں بھارتی شہریو ں سمیت بعض افراد کو بھارتی بارڈر فورس کی طرف سے تشدد کانشانہ بنا کر بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد عبور کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جس سے قومی و بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔گارجین کے مطابق زبردستی ملک بدرکئے جانے کی مہم نے ریاست آسام میں شدت اختیار کر لی ہے، جہاں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف طویل عرصے سے کریک ڈائون جاری ہے، جس میں بیشتر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ماہرین کے مطابق یہ کارروائی سیاسی اور سکیورٹی مقاصد کے تحت جاری ہے جن میں حالیہ دہشت گرد حملے اور بی جے پی کی قیادت میں ہندو قوم پرست حکومت کی مسلمانوں کے خلاف پالیسی شامل ہیں۔ بھارتی فورسز نے بعض گرفتار شدہ افراد کو دوران حراست لاپتہ کردیا ہے یا بنگلہ دیش میں دھکیل دیاگیاہے جہاں وہ پھنس گئے اور بھارتی حکام انہیں غیر ملکی قرار دے رہے ہیں۔بین الاقوامی اداروں اور بنگلہ دیشی حکام نے بھارت کی اس پالیسی کی مذمت کی ہے، جسے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ اور سرحدی محافظوں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لوگوں کو زبردستی ملک بدرکرنے کا عمل روکے اور مناسب طریقہ کار اپنائے۔اس سے قبل 26مئی کو بنگلہ دیشی بارڈر گارڈ حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی بی ایس ایف نے سلہٹ، بیانی بازار اور مولوی بازار کے مختلف سرحدی راستوں سے 153افراد کوزبردستی بنگلہ دیش میں دھکیل دیا ہے۔