ایران پر حملے کیلئے امریکی بمبار طیاروں کے بھارتی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف
اسلام آباد:
امریکی بی-2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے دوران بھارت کی فضائی حدود استعمال کیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارے امریکی جزیرہ گوام کے فوجی اڈے سے پرواز کرتے ہوئے انڈمان سمندر کے ذریعے بھارت کے وسطیٰ علاقوں کے فضائی راستے سے گزرتے ہوئے ایران کی جانب بڑھے۔ ایران کے جوہری مراکز کو نشانہ بنانے کیلئے طیارے امریکی جزیرے گوام 15ڈگری شمال،145ڈگری مشرق سے روانہ ہوئے اور مغرب کی جانب بحرِ انڈمان10ڈگری شمال95سے100ڈگری مشرق سے ہوتے ہوئے وسطی بھارت میں 20ڈگری شمال، 75سے 80ڈگری مشرق کی فضائی حدود عبور کر کے ایران کی سرحد کے نزدیک پہنچے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اورمشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔ ایران کے خلاف بھارت کی فضائی حدود کے استعمال سے خطے میں ایک نئی اسٹریٹجک بحث چھڑ گئی ہے، جس کے دور رس اثرات جنوبی ایشیائی سلامتی پر مرتب ہو سکتے ہیں۔علاقائی و عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق، بھارت کی طرف سے امریکی جنگی مشن کیلئے فضائی راہداری کی فراہمی ، اس کی غیرجانبدارانہ سفارتی پالیسی کو متاثر کر سکتا ہے۔تجزیہ نگاروں کا مزیدکہنا ہے کہ بھارت کا یہ قدم اسے مشرق وسطیٰ کی نئی اسٹریٹجک صف بندی میں ایک فریق کے طور پر پیش کر سکتا ہے، جس کا اثر نہ صرف علاقائی توازن پر پڑے گا بلکہ اس کی خارجہ پالیسی کی غیرجانبداری پر بھی سوالات اٹھیں گے اور بھارت کے اس اقدام کو ایران کے ساتھ غداری بھی قراردیاجائے گا۔