مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی رکنے کا نام نہیں لے رہی: ماس موومنٹ
سرینگر 26 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں وکشمیر ماس موومنٹ نے کہاہے کہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی رکنے کا نام نہیں لے رہی اوربھارتی فورسز کسی بھی وقت کسی بھی شخص کا حق زندگی چھین کر اس سے شہید کرسکتی ہیں یا سلاخوں کے پیچھے دھکیل سکتی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ماس موومنٹ کے سیکرٹری انفارمیشن شبیر احمد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شوپیان ، پلوامہ اور بجبہاڑہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ قابض بھارتی فورسز نے گھر گھر تلاشی کے نام پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا ،خواتین سے بدتمیزی کی اور بزرگوں اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیا اور انہیں شدید سردی میں گھروں سے باہر کھڑا رہنے پر مجبورکیا۔انہوں نے کہا کشمیر میں اس وقت قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔انہوں نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کو جبرواستبداد کی ان پالسیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور حریت پسند کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کی تحریک سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں نہتے اور معصوم شہریوں کا قتل عام بند کرانے میں اپنا کردار ادا کریں اور بھارت کو جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری کا احترام کرنے پر مجبورکریں۔
دریں اثناءبھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ کے علاقے کریم آباد میں جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے وائس چیئرمین عبدالمجید میر کے گھر پر چھاپہ مارکر مکینوں کو ہراساں کیا اور ان کے بھتیجے شبیر احمد میر کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔