مقبوضہ جموں و کشمیر

بلی بائی ایپ کو سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان دوریاں بڑھانے کیلئے استعمال کیاگیا

ممبئی 06 جنوری (کے ایم ایس)
بھارت میں ممبئی پولیس کی طرف سے بلی بائی ایپ کے ذریعے مسلم خواتین کی آن لائن فروخت کے واقعے کی تحقیقات میں انکشاف کیاگیا ہے کہ نہ صرف بلی بائی بلکہ سوشل میڈیاپر متعدد پلیٹ فارمز کو سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان دوریاں بڑھانے کیلئے استعمال کیاجارہا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک بلی بائی ایپ پر مسلم خواتین کو فروخت کیلئے پیش کرنے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیاگیا ہے اور تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوشل میڈیا پر نفرت آمیز پیغاما ت کو پھیلانے کیلئے دیگر پلیٹ فارمز کو بھی استعمال کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گرفتار کئے گئے ملزمان میں 21سالہ وشال کمار جھا کو بنگلور، 19سالہ شویتا سنگھ اور اس کے ایک دیگر ساتھی مینک راول کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیاگیا ہے ۔ٹویٹر پر @Bullibai_، @Sage0x11، @hmmaachaniceoki،@jatkhalsa،@jatkhalsa7،@Sikh_Khalsa11 اور @wannabesigmafاکائونٹس کے ذریعے سوشل میڈیا پر نفرت آمیز پیغاما ت کو پھیلائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام ٹویٹر اکائونٹس کاتعلق بظاہر سکھ برادری کے ساتھ ظاہر کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ @Bullibai پردستیاب معلوما ت کے مطابق KSFخالصہ سکھ فورس نے یہ ایپ بنائی تھی ۔ہیمنت ناگرالے نے کہاکہ اتراکھنڈ کی 18سالہ شویتا سنگھ نے یہ ایپ بنائی ۔ ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے اس معاملہ میں ہر پہلو پر جانچ شروع کردی ہے ابتدا میں سائبر سیل کو بلی بائی ایپ پر پانچ فالووور ہی ملے جو ایک دوسرے سے رابطے میں تھے ۔ بلی بائی ایپ میں ملزمین نے پیج تیار کئے اور سوشل میڈیا اورمختلف شعبہ جات سے وابستہ مسلم خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کر کے انہیں فروخت کیلئے پیش کیا ۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ ایپ سکھ برادری نے مسلمان خواتین کو نشانہ بنانے کیلئے بنائی ہے اور ان کا واضح مقصد دونوں برادریوں کے درمیان دوریاں بڑھانا ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button