بھارتی فوجیوں نے بارہمولہ میں ایک کشمیری نوجوان شہید کر دیا
سرینگر30جولائی(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع بارہمولہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے وانیگام بالا میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں دو بھارتی فوجی اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت ،بھارتی فوج، عدلیہ اور دیگر تمام اداروں نے مظلوم کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہندوتوانظریہ مسلط کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈے اور سازشیں ماضی میں بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہی ہیں اور مستقبل میں بھی ان کاوہی انجام ہوگا۔
قابض حکام نے جموں میں غیر قانونی طور پر نظربندایک نوجوان رشب بٹ پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگوکردیاہے۔ رشب بٹ کو بھارتی پولیس نے رواں ماہ کی 14تاریخ کو گرفتار کیا تھا اور وہ اس وقت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند ہے۔
ایک بھارتی فوجی کو آج سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتارکر لیا گیا جب ہوائی اڈے کی سیکورٹی نے اس کے سامان سے گولیوں کے رائونڈ اور آنسوگیس کا گولہ برآمد کیا۔ گزشتہ روز بھی سرینگر کے ہوائی اڈے پر دو بھارتی فوجیوں کے سامان سے گولیاں برآمد ہونے کے بعدانہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
ادھر سفاک بھارتی حکام نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کو اسپتال سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقل کردیاہے۔ یاسین ملک کو جیل میں طبیعت بگڑنے پرجہاں وہ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر تھے، منگل کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ۔ وہ اپنے خلاف درج جھوٹے مقدمات میں منصفانہ ٹرائل نہ ملنے کے خلاف 22جولائی سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔
بی جے پی رہنما نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام حضرت محمدۖ کے بارے میں گستاخانہ بیان کے خلاف گزشتہ ماہ کانپور شہر کے علاقے بیکون گنج میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے پربھارتی ریاست اترپردیش کے حکام نے پانچ مسلمانوں کے خلاف کالے قوانین لاگوکردیے ہیں۔ حکام نے 03جون کو ہونے والے مظاہروں پر حیات ظفر ہاشمی پر نیشنل سکیورٹی ایکٹ اور مختار احمد بابا، حاجی محمد وصی، عقیل کھچڑی اور شفیق پر گینگسٹرز ایکٹ لاگو کردیاہے۔