مودی کے قافلے کو روکے جانے کے بعد سکھوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، اکال تخت
امرتسر07 جنوری (کے ایم ایس)
سکھ برادری کے رہنماء اور اکال تخت کے جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ نے دورہ پنجاب کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے قافلے کو روکے جانے کے واقعہ پر سوشل میڈیا پر سکھوں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی جا رہی ہے اور سکھوں کو 1984 جیسے سانحے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اکال تخت کے قائمقام جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ نے آج ایک ویڈیو پیغام میں کہاہے کہ بھارتی حکومت پر واضح کیا ہے کہ نریندرمودی کے قافلے کو روکے جانے کے واقعہ کو سکھوں سے نہ جوڑا جائے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا وہ اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن یہ واقعہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں اورقانون نافذ کرنیوالے ادراوں کی کوآرڈنیشن نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ اس کا سکھ قوم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھ قوم کے خلاف سوشل میڈیا پر پھیلائی جانیوالی نفرت کی مہم کوروکا جائے اور ایسے عناصر کیخلاف کارروائی کی جائے۔گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی صرف یہ نہیں کہ کسی بے گناہ کو گولیوں یا بموں سے اڑا دیا جائے کسی مخصوص قوم اورمذہب کیخلاف نفرت پھیلانا، اس کی توہین اور اس قوم اور مذہب کے ماننے والوں کو دھمکیاں دینا بھی دہشت گردی ہے، یہ ہیٹ ٹیررازم ہے اسے روکنا ہوگا۔