مقبوضہ جموں و کشمیر

ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کی ڈاکٹر آصف، مزمل ٹھاکر کے خلاف بھارتی این آئی اے کے الزامات کی مذمت

واشنگٹن ڈی سی 12 جنوری (کے ایم ایس)واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم (ڈبلیو کے اے ایف) نے کشمیری سیاسی کارکنوں ڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے پر بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے حکام کی مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈبلیو کے اے ایف نے واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں کہاگیاہم این آئی اے کی طرف سے ڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ڈار ایک پرامن سیاسی کارکن اور کشمیری نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔ بیان میںکہا گیا کہ مزمل ٹھاکر لندن میں مقیم انسانی حقوق کے محافظ اور سیاسی کارکن ہیں۔ بھارتی پولیس نے ڈاکٹر ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف 6 جنوری کو جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق کالے قانون یو اے پی کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ڈاکٹر ڈار جموں و کشمیر پر بھارتی استعماری قبضے کے خلاف اپنی پرامن مزاحمت کے لیے جانے جاتے ہیں اور وہ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کی کوششوں کے بے خوف حامی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مزمل ٹھاکر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بیباک ترجمانی کرتے ہیں اور اس حوالے سے ایک پرجوش مقرر ہیں اور ان کی ان کاوشوں کی سوشل میڈیا پر ایک بڑی تعداد فالوور ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف ان دونوں کے خلاف لگائے جانے والے بے بنیاد الزام دراصل آزادی اظہار کی آزادی کے حق کو دبانے اور کشمیر کی آزادی کے سرگرم کارکنوں کوششوں کو دبانے کی مذموم بھارتی سازش کا حصہ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کارکنوں، سیاسی رہنماو¿ں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے ان پر حملہ کرنے اور قید کرنے کے لیے یو اے پی اے کا استعمال معمول بن کیا گیا ہے ۔ ڈبلیو کے اے ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر ڈار اور مزمل ٹھاکر جیسے کارکنوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم ڈاکٹر ڈار، مزمل ٹھاکر اور کشمیری عوام کے خلاف بہیمانہ بھارتی اقدامات کی شدید مخالفت میں کھڑے ہیںاور خطے میں آزادی اظہار کی آزادی کے حق پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں۔ڈبلیو کے اے ایف نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں، سیاسی رہنماو¿ں اور مقامی صحافیوں کو سچ بولنے پر زبردستی خاموش نہیں کیا جائے۔ بیان میں ڈاکٹر ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف تمام الزامات ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button