مسرت عالم بٹ کی گاوکدل قتل عام کی برسی کے موقع پرجمعہ کو ہڑتال کی اپیل
بھارتی جاسوس ایجنسیاں جعلی آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں
سرینگر 18 جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںجمعہ 21 جنوری کو گاو¿ کدل قتل عام کی 32 ویں برسی کے موقع پر سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے دی ہے اور تمام دیگر حریت رہنماو¿ں نے بھی ا س کی حمایت کی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے21 جنوری 1990 کو سرینگر کے علاقے گاو¿ کدل میں پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کرکے50 سے زائد افرادکو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیاتھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میںگاﺅکدل کے شہداءکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ نماز جمعہ کے بعد دعائیہ مجالس کا اہتمام کریں اور علاقے میں قابض فورسز کی طرف سے نسل کشی، ماورائے عدالت قتل، جبری گرفتاریوں اور ہندوتوا ایجنڈے کو مسلط کرنے کے خلاف پرامن احتجاج کریں۔
دریں اثناء26 جنوری ،بھارت کے یوم جمہوریہ جسے کشمیری یوم سیاہ کے طور پر منا تے ہیں ،کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاں عائدکی گئی ہیں۔ وادی کشمیر میں سرینگر اور دیگر تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز کو جانے والے راستوں پربھارتی فورسز کے اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ بکتر بند گاڑیاں گشت کرتی نظر آرہی ہیں اور متعدد مقامات پر ناکے لگائے گئے ہیں جبکہ تلاشی کی کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔ کنٹرول لائن کے قریب واقع علاقوں بالخصوص پونچھ، سانبہ اور رامبن اضلاع میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ بھارتی فوج اور سپیشل آپریشن گروپ کی مشترکہ ٹیموں نے پونچھ اور مینڈھر کے علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیا کیں جبکہ چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں سید بشیر اندرابی اور خواجہ فردوس نے سرینگر میں ایک مشترکہ بیان میں بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریبات سے کچھ دن قبل بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور گھروں پر چھاپوں کی مذمت کی۔حریت رہنماو¿ں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرانے کے لیے بھارت پر دباو¿ ڈالے۔
ادھر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے مرتب کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں ہندوتوا حکومت کے ایما پر پاکستان اور سکھوں کو بدنام کرنے کے لیے ملک کے 75ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے موقع پر جعلی آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ رپورٹ میں بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے جاری کئے گئے نام نہاد سیکورٹی الرٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت کرنے والی اہم شخصیات پر ممکنہ حملے کے بارے میں ڈھونگ انتباہ جاری کیا ہے۔کے ایم ایس رپورٹ میں نو صفحات پر مشتمل نام نہاد انٹیلی جنس دستاویز کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مودی حکومت پاکستان اور علیحدہ وطن کے لیے جدوجہد کرنے والے سکھوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کے لیے پلوامہ جیسا ڈرامہ رچا نے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔