مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیرپریس کلب پرقابض حکام کے جبری قبضے کی مذمت

سرینگر 18 جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی رہنماوں اور صحافیوں کی تنظیموں نے کشمیر پریس کلب پر قبضہ کرنے پر قابض حکام کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموںوکشمیر میں قابض حکام نے پیر کو کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن منسوخ کر کے عمارت کو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کشمیر پریس کلب کا بحران اس ادارے کو بند کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جو صحافیوں کے لیے آزادانہ طور پر بحث و مباحثے کے لیے ایک میڈیم کا کام کرتا تھا۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے سکریٹری غلام نبی ملک نے اس غیر ضروری کارروائی پر حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں میڈیا پہلے ہی بہت زیادہ دباو¿ اور تناو میں کام کر رہا ہے اور پیشہ ور صحافی شدت سے محسوس کررہے ہیں کہ ان کے لیے رپورٹنگ کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ صحافیوں کو دباو¿ میں آئے بغیر اپنا کام سرانجام دینے کی ترغیب دینی ہوگی۔کشمیر پریس کلب کی معزول منیجنگ باڈی کے جنرل سکریٹری اشفاق تانترے نے ایک بیان میں کہا کہ اس کارروائی سے حکام صحافیوں کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں جو کے پی سی کے ذریعے گونجتی رہی اورجووادی کشمیر میں واحد جمہوری اور آزاد صحافتی ادارہ ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کشمیری صحافی ان چیلنجوں کا مقابلہ کریں گے۔شوپیاں ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کے پی سی کو احاطے کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کے حکام کے فیصلے کی مذمت کی۔ ایسوسی ایشن نے اس اقدام کو آمرانہ اور صحافیوں کی آواز دبانے کی ایک اور کوشش قرار دیا۔
دریں اثناءانڈین جرنلسٹس یونین نے حکام کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ کے پی سی میڈیا کے مسائل پر آواز اٹھا رہا تھا۔یونین نے کہا کہ وادی کشمیر میں صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنا اور دھمکیاں دینا انتقامی کارروائی اور اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش ہے۔ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے ایک بیان میں کہا کہ وہ حکام کی طرف سے کشمیر پریس کلب کو بند کیے جانے پر شدید غم وغصے میںہے۔ ایڈیٹرز گلڈ نے کہاکہ کلب کے بند ہونے اور حکومت کی طرف سے زمین اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو واپس کرنے سے خطے میں ایک اہم صحافتی ادارے کو مو¿ثر طریقے سے ختم کر دیا گیا ہے جس نے بدترین قسم کے ریاستی مظالم دیکھے ہیں ۔ نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے حکام سے کشمیر پریس کلب کو بند کرنے کے اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔واشنگٹن میں سی پی جے کے ایشیا پروگرام کے کوآرڈینیٹر سٹیون بٹلر نے کہاکہ کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن کو معطل کرنا اور اس کے احاطے پر قبضہ کرنا صحافیوں کو ان کے کام سے روکنے کا جموں و کشمیر انتظامیہ کاتازہ ترین اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر کے حکام کو فوری طور پر کشمیر پریس کلب کو دوبارہ کام شروع کرنے کی اجازت دینی چاہیے اور علاقے میں صحافیوں کو بار بار ہراساں کرنا بند کرنا چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button