شبیر شاہ کا بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کا اعادہ
سرینگر24 جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے بدھ کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل کا اعادہ کیا تاکہ کشمیریوں کے مادر وطن پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف احتجاج درج کرایا جائے۔
شبیر احمد شاہ نے دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں علاقے میں سول کرفیو نافذ کرنے پربھی زوردیا۔ متعدد عارضوں میں مبتلا اورعلاج ومعالجے کی سہولت سے محروم کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین نے کہا کہ کشمیری عوام نے مزاحمت، احتجاج اور عوامی مظاہروں کے ہر پرامن طریقے کو استعمال کرتے ہوئے بھارتی جبری قبضے کو بار بار مسترد کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں لوگوں نے سڑکوں، گلیوں اور میدانوں میں جمع ہوکر آزادی اور حق خود ارادیت کے نعرے لگائے۔نظر بند رہنما نے شہدائے ہندواڑہ کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا جنہیں قابض بھارتی فورسز نے اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر ایک پرامن احتجاجی مظاہرے کے دوران اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کیاتھا۔بھارتی فورسز کی فائرنگ سے تقریباً 28 افرادموقع پر ہی شہید اور متعدد دیگر شدید زخمی ہوگئے تھے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ شہدائے ہندواڑہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے25 جنوری کو ضلع کپواڑہ میں مکمل ہڑتال کریں اور آزادی کے ان ہیروز کے لیے خصوصی دعائیہ مجالس کا اہتمام کریں۔ شبیر شاہ نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیر میں جاری نسل کشی اور ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہر بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیری عوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنانا ایک معمول بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مختلف بہانوں سے ہراساںکیا جاتا ہے، تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایاجاتا ہے اور ان ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنادی جاتی ہے۔حریت رہنما نے کہا کہ زبردستی بھارت کاجھنڈا لہرانے سے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کودبایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت یہ سوچتا ہے کہ فوجی طاقت کا استعمال کرکے کشمیر کی مزاحمتی تحریک کو دبایا جائے گا تویہ اس کی غلط فہمی ہے۔ اس کے تمام جابرانہ ہتھکنڈے کشمیر یوں کے موقف کو تبدیل کرنے میں ناکام رہے ہیں لہٰذا یہ تنازعہ کشمیر کے تمام فریقین کے مفاد میں ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کا انعقاد کیاجائے۔
دریں اثناءحریت رہنما میر شاہد سلیم نے بھی گاو¿ کدل، ہندواڑہ اورکپواڑہ سمیت مختلف سالوں میں ماہ جنوری کے دوران انجام دیے گئے قتل عام کے شہداءکو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔جموں میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میر شاہد سلیم نے کہا کہ جنوری سب سے خونی مہینہ ہے جس میں بھارتی فورسز نے مختلف سالوں میں کئی سو افراد کوشہید کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو گزشتہ 35 سال میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سامناہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنماو¿ں عبدالمجید ملک، قاضی عمران اور خالد شبیر نے اسلام آباد میں اپنے ایک مشترکہ بیان میں مجاہد کمانڈر حاجی اعظم، کمانڈر گلزار اور ابو بصیر کو ان کی 20ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیاہے۔ انہیں بھارتی فوجیوں نے 24 جنوری 2002 کو سرنکوٹ کے علاقے میں شہید کیا تھا۔