حیدر پورہ جعلی مقابلہ ،ہائی کورٹ نے بھارتی وزارت داخلہ کوجواب پیش کرنے کیلئے مزید مہلت دیدی
سرینگر28 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں ہائی کورٹ نے بھارتی وزارت داخلہ کوکشمیری نوجوان محمد عامر ماگرے کے والد کی اپنے بیٹے کی میت کی واپسی کیلئے دائر درخواست پر جواب جمع کرانے کیلئے مزید دو ہفتے کی مہلت دیدی ہے۔
محمد عامر ماگرے کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ سال 15 نومبر کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں تین دیگر افراد کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔عامر ماگرے کے والد نے اپنے بیٹے کی میت کی واپسی کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ۔ جسٹس ڈی ایس ٹھاکر پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ میں اسسٹنٹ سالیسٹر جنرل طاہر شمسی بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت سے وزارت کو جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دینے کی استدعا کی ۔ عدالت نے 12جنوری کو بھارتی وزارت داخلہ اور پرنسپل سیکریٹری داخلہ ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا ۔عامر کے والد محمد لطیف ماگرے نے اپنے وکیل دیپیکا سنگھ رجاوت کے ذریعے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے اور وہ اپنے شہید بیٹے کی میت ان کے حوالے کرنے کیلئے عدالت سے مداخلت کی درخواست کر رہے ہیں۔