اسلام آباد: کانفرنس کے مقررین کا مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تاریخ ساز جدوجہد اور قربانیوں پر شاندار خراج تحسین
اسلام آباد30جنوری ( کے ایم ایس ) اسلام آباد میں منعقدہ کل جماعتی کانفرنس کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے عوام کی تاریخ ساز جدوجہد اور بیش بہا قربانیوں کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیر ہاﺅس اسلا م آباد میں منعقدہ کانفرنس کی صدارت آزاد جموں وکشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کی جبکہ وزیراعظم آزادجموں وکشمیرسردار عبدالقیوم نیازی، سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان، سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان، سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان، سینئر وزیر سردار تنویر الیاس خان، صدر پیپلزپارٹی چوہدر محمد یاسین، اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر، چیف آرگنائزر پاکستان مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر، صدر جمو ںوکشمیر پیپلز پارٹی سردار حسن ابراہیم، صدر مسلم کانفرنس مرزا شفیق جرال، امیر جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیر ڈاکٹر خالد محمود،جمعیت علماءاسلام کے مولانا امتیاز صدیقی اورسابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر روشنی ڈالی اور مختلف تجاویز پیش کیں ۔ کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورت حال سے دنیا کوآگاہ کرنے کے لیے بھرپور سفارتی اورسیاسی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔۔ کانفرنس کے بعد بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموںو کشمیر کی طرف متوجہ کرنے کے لیے پاکستان کے بڑے شہروں اور مظفرآباد میں اجتماعی طور پر مظاہرے کیے جائیں گئے۔۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں نے جو قربانیاں دی ہیں وہ قربانیاں رنگ لارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیوں کی وجہ سے دنیا تنازعہ کشمیر کی طرف توجہ دینے لگی ہے۔
دریں اثناءکل جماعتی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں پانچ اگست کے اقدامات بالخصوص آبادی کا تناسب بگاڑنے، مقبوضہ علاقے کی اسلامی اور تہذیبی شناخت بدلنے کی بھارتی کوششوں کی بھرپور مذمت کی گئی اور اس عزم کا اظہارکیا گیا کہ ایسی تمام کوششوں کا سیاسی، سفارتی اور ابلاغی سطح پر ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ علامیے میں کشمیری عوام کے اس اصولی موقف کو دہرایاگیا کہ ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں آزادانہ اور شفاف طریقہ سے منعقدہ استصواب رائے کے ذریعہ ہوگا۔ اعلامیہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیاگیاکہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے کے لیے عالمی دارے کی کونسل برائے انسانی حقوق کی 2018 اور2019 کی رپورٹوں کی سفارشات کے روشنی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے حوالے سے جامع اور آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کرانے کے لیے انکوائری کمیشن قائم کریں۔مشترکہ اعلامیہ میں بھارتی جبر واستبداد کا مقابلہ کرتے ہوئے نظر بندی کے دوران رحلت فرمانے والے سیّدعلی گیلانی کو تحریک آزادی میں انکی جدوجہد، خدمات اور استقامت پر بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیاگیا کہ ان کی جلائی ہوئی شمع آزادی کو کسی بھی قیمت پر بجھنے نہیں دیاجائے گا۔