بھارت نے گزشتہ 74برس کے دوران چار لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا
اسلام آباد27اکتوبر ( کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرمیںبھارتی فورسز نے 27اکتوبر1947سے اب تک چار لاکھ سے زائد کشمیریوںکو شہید کردیا ہے جن میں جموںمیں شہید کئے جانیوالے ڈھائی لاکھ کشمیری بھی شامل ہیں۔
7 194میں آج کے دن کشمیر پر بھارتی فوج کی چڑھائی کے74برس مکمل ہونے کے موقع پر کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ27اکتوبر 1947سے 35لاکھ سے زائد کشمیریوں کو آزاد جموں وکشمیر ، پاکستان اور دینا کے دیگر حصوں میں ہجرت پر مجبور کیا گیا۔
بھارتی فوجیوں نے 27 اکتوبر 1947 کوتقسیم برصغیر کے فارمولے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر حملہ کرکے کشمیری عوام کی امنگوں کے برعکس اس پر غیر قانونی طورپرقبضہ کیاتھا۔ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرنے کیلئے آج یوم سیاہ منارہے ہیں
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا آغاز 1846 میں ایک غیر کشمیری ڈوگرہ خاندان کی برطانوی راج کیلئے خدمات کے عوض تاریخی ریاست جموں و کشمیر کی غیر قانونی ، غیر اخلاقی اور غیر انسانی فروخت کے ساتھ ہوا۔ تاہم 15اگست 1947کوبرطانوی راج کے خاتمے کے بعد جموںوکشمیر کی آزاد حیثیت بحال ہو گئی ۔کشمیری دانشور ڈاکٹر غلام نبی فائی کے بقول اس وقت بین الاقوامی قانون کے تحت آمریت پسند مہاراجہ نہیں بلکہ جموںوکشمیرکے عوام ریاست پر اپنی مرضی کے مالک تھے لہذا کشمیریوں نے مہارجہ کے خلاف بغاوت کر دی جو وسیع ہو تی گئی ۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ جب بھارت نے دیکھا کہ مہاراجہ مجاہدین کے ہاتھوں اپنی حکمرانی کھو چکا ہے تو اس نے 27اکتوبر 1947 کو اپنی فوج کشمیر میں اتاری اور کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس اس پر قبضہ جمالیا اور یوں کشمیریوں کے مصائب کاایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا اور یہی وجہ ہے کہ جموںوکشمیر کے عوام اس دن کو ہر برس یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔