بھارت میں مسلمانوں سے نفرت معمول بن گیا ہے ،عمر عبداللہ
When Muslim girl arrives at PES College, She's been heckled by several 'students' wearing #saffronshawls #KarnatakaHijabRow pic.twitter.com/qa3UDbMPST
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) February 8, 2022
سرینگر08فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبات کے حجاب پر پابندی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت میں اب مسلمانوں سے نفرت معمول بن گیا ہے۔
عمر بعدعبداللہ نے ایک بیان میں کرناٹک کے پی ای ایس کالج میں ایک حجاب پہنے طالبہ کے خلاف ہندو انتہا پسندتنظیموں سے وابستہ طلبہ کے احتجاج اور مسلم مخالف نعروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ آج بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کو ایک معمول بنادیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندو طلبہ کتنے بہادر ہیں جو اکیلی مسلم لڑکی کو نشانہ بنا کر فخر محسوس کر رہے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ "آج بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کو مکمل طور پر مرکزی دھارے میں لایا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ آج صبح سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں کرناٹک سے تعلق رکھنے والی ایک مسلم حجاب والی لڑکی کو اسکوٹر پر اپنے کالج آتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جب وہ اپنا اسکوٹر پارک کرنے کے بعد کلاس کی طرف جارہی ہے تو ہندو گروپ کے کچھ لڑکے ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگاتے ہوئے اس کے حجاب کا مذاق اڑانا شروع کر دیتے ہیں۔ہندو لڑکوں کی پھیلائی دہشت سے خوفزدہ ہو کر لڑکی رک کر’اللہ اکبر’ کا نعرہ بلند کرتی ہے ۔ یہ واقعہ کرناٹک کے منڈیا کے پی ای ایس کالج میں پیش آیا۔