نئی دلی :عدالت نے بلی بائی ایپ کے مرکزی ملزم کوپولیس کی تحویل میں دیدیا
نئی دلی07 جنوری (کے ایم ایس)
بھارت میں نئی دلی کی ایک عدالت نے بلی بائی ایپ بنانے والے مرکزی ملزم کو نیرج بشنوئی کو سات دن کیلئے پولیس کی تحویل میں دیدیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دلی پولیس نے بلی بائی ایپ کے ذریعے مسلم خواتین کوفروخت کیلئے پیش کرنے والے مرکزی ملزم نیرج بشنوئی کو آسام سے گرفتار کیاتھا۔ بشنوئی گٹ ہب پر بلی بائی بنانے والا مرکزی ملزم اور ایپ کا مرکزی ٹوئٹر اکائونٹ ہولڈر ہے۔ دلی پولیس نے بشنوئی کوڈپٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور ان سے بشنوئی کوسات دن کی تحویل میں دینے کی درخواست کی۔ مجسٹریٹ نے پولیس کی درخواست منظور کرلی۔ پولیس کے مطابق بشنوئی نے اکتوبر میں مسلم خواتین خصوصا خواتین صحافیوں کی فہرست بنائی جنہیں وہ آن لائن بدنام کرنا چاہتا تھا۔ بشنوئی پورے سوشل میڈیا پر خواتین کارکنوں کو ٹریس کر رہا تھا اور ان کی تصاویر ڈان لوڈ کر رہا تھا۔پولیس نے مزید بتایا کہ یکم جنوری کو اس نے گٹ حب پر قائم کی گئی اپنی ایپ پر متعدد مسلم خواتین کی تصاویر پوسٹ کیں۔ جن میں صحافی، سماجی کارکن، طلبا اور مشہور مسلم شخصیات شامل تھیں۔ انجینئرنگ کے ایک طالب علم وشال کمار جھا، جو بلی بائی کا فالوور تھا نے بشنوئی کی گرفتاری میں پولیس کی مدد کی ہے ۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ‘بلی بائی’ نامی ایک ایپ پر سینکڑوں مسلم خواتین کی تصویریں اپ لوڈ کر کے انہیں فروخت کیلئے پیش کیاگیاتھا ۔جن خواتین کی تصویریں ‘بلی بائی’ پر ڈالی گئی ہیں ان میں معروف اداکارہ شبانہ اعظمی سمیت نئی دلی ہائی کورٹ کے ایک جج کی اہلیہ، متعدد خواتین صحافی، سماجی کارکن اور سیاست دان شامل ہیں۔