بھارت

اگر میں دوبارہ منتخب ہوا تو مسلمانوں کو ٹیکہ(تلک) لگانا پڑے گا:بی جے پی ایم ایل اے

لکھنو 15 فروری (کے ایم ایس)بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ دوبارہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے تو مسلمانوں کو ٹیکہ(تلک) لگانے پر مجبور کیاجائے گا۔
مشرقی یوپی کے علاقے ڈومریا گنج سے ہندوتوا ایم ایل اے راگھویندر سنگھ نے کہااگر میں دوبارہ ایم ایل اے منتخب ہوا تو گول ٹوپیاںختم ہو جائیں گی۔ اگلی بار میاں لوگ (انتہا پسند ہندو ﺅں کی طرف سے مسلمانوں کے لیے استعمال کی جانے والی جارحانہ اصطلاح) تلک لگائیں گے۔جب ان کے اشتعال انگیز بیانات پر تنقید کی گئی تو انہوں نے کہا کہ جب یہاں اسلامی دہشت گرد تھے، ہندوو¿ں کو گول ٹوپی پہننے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ میں نے کہا کہ میں ہندو ہونے کے لیے کچھ بھی قربان کرنے کو تیار ہوں۔ سنگھ نے ایک ویڈیو میں کہاکہ میرا مطلب تھا کہ اگر مسلمان مجھے ہرانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں تو میں خاموش نہیں رہوں گا۔سنگھ” ہندو یووا واہنی “کے یوپی کے انچارج ہیں جو دائیں بازو کا ایک گروپ ہے جس کی بنیاد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رکھی تھی۔یوپی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی تقریر کی ویڈیو آن لائن سامنے آنے کے بعدان کے خلاف مقدمہ درج کیاگیاہے۔ 2017 میں انہوں نے ڈومریا گنج سیٹ پر تقریباً 200 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ڈومریا گنج میں مخلوط آبادی ہے اوریہاں چھٹے مرحلے میں انتخابات ہونے والے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button