کشمیر کے عوام بھارتی قیادت کی طرف سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں: حریت کانفرنس
سرینگر 25 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے علاقے میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے چھاپوں اور نام نہاد محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران گرفتاریوں میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔
غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ ایک طرف مقبوضہ علاقے میں طاقت کے بل پر بنیادی انسانی حقوق کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف نوجوانوں، سیاسی رہنماو¿ں اور کارکنوں کو روزانہ کی بنیاد پر گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا رہا ہے جس کا واحد مقصد انہیں جدوجہدآزادی سے دور رکھنا ہے۔غلام احمد گلزار نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کی مشکلات کم ہونے کے بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ کئی گنا بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کوئی نئی چیز نہیں مانگ رہے بلکہ بھارتی قیادت کی جانب سے عالمی برادری کے سامنے ان سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ تنازعہ کشمیرکوکشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے پرامن اور جمہوری طریقے سے بھارت کے غیر قانونی اور جبری قبضے سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل، نظربندیاں، تشدد اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں حریت پسندکشمیری عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی کے مقدس مقصد سے روک نہیں سکتیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ اور نہتے عوام پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم پر عالمی برادری باالخصوص اقوام متحدہ کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو درپیش بے پناہ مشکلات کا براہ راست تعلق مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے سے ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت پر دباو¿ ڈالے کہ وہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرے۔