مقبوضہ جموں و کشمیر

تہاڑ جیل میں پانی کی کمی کے شکار یاسین ملک کو مصنوعی طریقے سے خوراک دی جارہی ہے

مودی کی قیادت میں بھارت پولیس سٹیٹ بن چکا ہے:راہول گاندھی

نئی دہلی 26جولائی(کے ایم ایس)کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کو جو جمعہ سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں، مصنوعی طریقے سے خوراک دی جارہی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس حوالے سے فیصلہ گزشتہ رات جیل میں یاسین ملک کی طبیعت خراب ہونے کے بعد کیا گیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یاسین ملک جسم میں پانی کی شدید کمی کا شکار ہیں اور انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ یاسین ملک نے جنہیں بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رواں سال جھوٹے مقدمات میں دوبار عمر قید کی سزا سنائی ہے، اپنے مقدمے کی سماعت میرٹ پر نہ ہونے کے خلاف احتجاج کے لئے 22جولائی( بروز جمعہ) سے بھوک ہڑتال شروع کررکھی ہے۔ تہاڑ جیل کے سینئر حکام نے تصدیق کی کہ انہوں نے یاسین ملک سے ملاقات کی اور انہیں اپنی ہڑتال ختم کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔

غیر قانونی طور پربھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں مقامی آبادی کی شدید مزاحمت نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو اس کی طرف سے شروع کی گئی”ہر گھر ترنگا” مہم پر جس کے تحت کشمیریوں کویوم آزادی کی تقریبات کے لیے بھارتی پرچم خریدنے پر مجبور کیا جارہا تھا،دفاعی پوزیشن پر دھکیل دیا۔ اس سے قبل لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے وادی کشمیر کے لوگوںسے کہا گیا تھا کہ وہ مودی حکومت کی جانب سے علاقے میں شروع کی گئی ہر گھر ترنگا مہم کے لیے 20 بیس روپے ادا کریں۔ تاہم سخت مزاحمت کا سامنا کرنے پربھارتی حکام نے یہ کہہ کر اپنی شرمندگی چھپانے کی کوشش کی کہ اس سلسلے میں نوٹیفکیشن غلطی سے جاری کیا گیااور لوگ رضاکارانہ طورپریہ رقم دے سکتے ہیں۔

دریں اثنا ء بی جے پی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آج جموں خطے کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ قصبہ تھنہ منڈی اور ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے شاہدرہ چوک پر جمع ہو کر مین روڈ بلاک کر دیا اور کشمیریوں کو درپیس مشکلات کو نظراندازکرنے پر قابض حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ جموں کے ملازمین کی طرف سے شہر کے امبیدکر چوک پارک میں ایک اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

کانگریس رہنما راہول گاندھی کو پارٹی کے17دیگر ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ آج نئی دہلی کے وجے چوک میں اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ پارٹی سربراہ سونیا گاندھی سے پوچھ گچھ کرنے والے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے خلاف احتجاجی دھرنے کی قیادت کر رہے تھے۔ اپنی گرفتاری سے قبل انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت بھارت ایک پولیس سٹیٹ بن چکا ہے۔

ایک اور پیش رفت میں بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں کانگریس کے 19ارکان کو آج مہنگائی پر مودی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ اس سے پہلے پیر کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم پرکاش برلا نے اسی معاملے پر کانگریس کے چار اراکین کو معطل کر دیا تھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button