جموں میں حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
جموں 06 مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں یوتھ کانگریس کے رہنماو¿ں اور کارکنوں نے حد بندی کمیشن کی نظرثانی شدہ رپورٹ عوامی سطح پر دستیاب نہ ہونے کے خلاف جموں میں شدید احتجاج کیا۔
یوتھ کانگریس کے صدر اودے چِبھ کی قیادت میں پارٹی کے سینکڑوں کارکن پریس کلب جموں کے قریب جمع ہوئے اور حد بندی کمیشن کے خلاف شدید نعرے بازی کی جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بی جے پی حکومت کے اشارے پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ڈوگرہ چوک کی طرف جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں روک دیا۔بعدازاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اودے چِبھ نے کہا کہ یہ واقعی ستم ظریفی ہے کہ بی جے پی کے دور حکومت میں پرامن احتجاج کرنا بھی جرم بن گیا ہے جو اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوتھ کانگریس کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی بڑی تعداد کو پولس نے حراست میں لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے کارکن احتجاج کے دوران حقیقی تشویش کا اظہار کر رہے تھے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ حد بندی کمیشن کشمیر ی عوام کے جذبات سے کھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے دورہ کشمیر کے دوران متعدد وفود نے کمیشن سے ملاقات کی اور اس کے سامنے اپنے اعتراضات اور تجاویز پیش کیں لیکن کمیشن نے ان پر غور و خوض کرنے کی زحمت ہی نہیں کی بلکہ اس نے بی جے پی رہنماو¿ں کی ہدایت اور سہولت کے مطابق رپورٹ تیار کی ہے۔ یوتھ کانگریس کے رہنما نے کہا کہ کشمیر ی عوام حد بندی کمیشن کی رپورٹ سے خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک کھلا راز ہے کہ بی جے پی کے سینکڑوں کارکنوں نے بھی حدبندی کمیشن کی رپورٹ کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا ہے اور حلقوں کی تشکیل نو میں واضح تضادات کے ردعمل میں اپنا استعفیٰ پیش کیا ہے۔