خصوصی رپورٹ

مودی کے بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے:رپورٹ

اسلام آباد03اپریل(کے ایم ایس) بھارت میںمودی کی فسطائی حکومت کے دور میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ڈرانے اوردھمکانے کا سلسلہ جاری ہے اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو ہراساں اور گرفتار کرنا بھارت میں ایک معمول بن چکاہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں پر مسلسل ظلم و ستم نے بھارت میں انسانی حقوق کے کام کو ایک جرم بنا دیا ہے اور یہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ایک فسطائی ریاست بن چکی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے2021-22 کی اپنی سالانہ رپورٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کے کارکنوں کو سرکاری ایجنسیوں کی نگرانی کے خطرے میں ڈالنے پربھارت کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ ایمنسٹی نے کہا کہ بھارتی حکام آزادی اظہار کو روکنے کی غرض سے ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے جابرانہ قوانین کا استعمال کررہے ہیں اورصحافیوں، طلبائ، وکلا اور اداکاروں سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں کو مسلسل دھمکیوں اور ہراساں کیے جانے کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کے محافظوں کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا جاتا ہے اورانسانی حقوق کے کم از کم 14 کارکنوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے)اورانسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت مسلسل نظربندرکھا گیاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں اور اختلاف رائے کرنے والوںپر ظلم و ستم روکنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button