خصوصی رپورٹ

آزادی صحافت کا عالمی دن،مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے

سرینگر 03 مئی (کے ایم ایس)
آج دنیا بھر میںصحافت کاعالمی دن منایا جارہا ہے جبکہ فسطائی بھارتی حکومت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں میڈیا کاگلا گھونٹنے کیلئے مسلسل طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔
آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے ان خطرناک ترین مقامات میں شامل ہے جہاں صحافت اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ افرادخطر ناک صورتحال میںاپنے پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی حکومت صحافیوں اور میڈیا کی آواز دباکر جموں و کشمیرکے زمینی حقائق کوبیرونی دنیا سے چھپانا چاہتی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں میڈیا کو مسلسل خطرہ لاحق ہے جہاںقابض حکام سچ سامنے لانے پرصحافیوں کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کر رہے ہیں۔ بھار تی فورسز صحافیوں کوگر فتار ، ہراساں اور دھمکیاں دینا روز کا معمول ہے جس کا مقصد انہیںمقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو دنیا کوسامنے لانے سے روکنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1989سے اب تک جاری جدوجہد آزادی کشمیر کے دوران اپنے پیشہ فرائض انجام دہی کے دوران 19صحافیوں کو قتل کیاگیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کوبھارتی فوجیوں کی طرف سے ہراساں، اغوا، قاتلانہ حملے اور جان سے ماردینے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کشمیری صحافی آصف سلطان 2018ء سے مسلسل غیر قانونی طورپرنظربندہیں ۔سرینگر کی ایک معروف نیوز پورٹل کشمیر والا کے ایڈیٹر ان چیف فہدشاہ کو رواں سال فروری کی چار تاریخ کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر جنوری میں پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی ایک کارروائی جس میں چار کشمیری شہید ہو گئے تھے کی رپورٹ جاری کرنے پر بغاوت اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیاگیا تھا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button