کھرگون فرقہ ورانہ تشدد:خوفزدہ مسلمان علاقہ چھوڑنے پر مجبور
نئی دلی 15اپریل (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہرکھرگون میں ہندو تہوار رام نومی کے موقع پر ہندوتوا بریگیڈ کی طرف سے مسلمانوں پر حملوں اور ان کی املاک منہدم کئے جانے کے بعد ہزاروں مسلمان شہر سے مجبورا ًنقل مکانی کررہے ہیں۔
بعض مسلمانوں نے قریبی مساجد اور بعض نے اپنے رشتہ داروں کے پاس پناہ لے رکھی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میںمسجد میں پناہ لینے والے مسلمانوںکو فرش پر لیٹا دکھایا گیا ہے۔پولیس کے مطابق مسلمانوں پر پتھرائو اور تشدد کے سلسلہ میں ہندوانتہاپسندوں کے خلاف 35مقدمات درج اور121افراد کوگرفتار کیا گیاہے۔اگرچہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے مسلمانوںکی اصل تعداد کا تعین تونہیں ہو سکا ہے تاہم ایک اندازے کے مطابق اب تک تقریبا 1000 مسلمان محفوظ مقامات کی تلاش میں کھرگون چھوڑ چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق احتیاطی اقدامات کے طورپر رام نومی کے موقع پر نکالی گئی ریلی کے منتظمین سے ریلی تنگ گلیوں سے نہ گزارنے کی اپیل کی گئی تھی تاہم انہوں نے پولیس کی ہدایت نہیں مانی ۔ اطلاعات کے مطابق ریلی کے شرکاء کی طرف سے مسلمانوں اور مسلم خواتین سے متعلق نازیبا اور قابل اعتراض گانے بجائے جانے کے بعدپتھرائو شروع ہوا اور حالات کشیدہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ کھرگون میں ہندو تہواررام نومی کی تقریبات کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے بعد مسلمانوں کی املاک بشمول دکانیں اور مکانات کو مسمار کردیاگیا تھا ۔