جہانگیر پوری دہلی میں انہدامی مہم مسلمانوں کے خلاف نفرت کا بدترین مظاہرہ ہے، پاپولر فرنٹ آف انڈیا
چنئی22 اپریل (کے ایم ایس)بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دارلحکومت چنئی میں منعقدہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی نیشنل ایگزیکٹیو کونسل کے اجلاس میں منظور کردہ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں رام نوامی کی ریلیوں کے بعد جو صورت حال پیدا ہوئی ہے وہ تشویشناک اور ایک ہونے والی نسل کشی کا پیش خیمہ ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق قراردادو میں کہا گیا کہ حقیقت یہ ہے کہ مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر بیک وقت مسلم مخالف نفرت اور تشدد ایک بھیانک منصوبے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔قرار داد میں کہا گیا کہ ہندوتوا کے ہجوموں کو مسلمانوں کے علاقوں کو لوٹنے کی کھلی چھٹی دی گئی ہے اور اب کمیونٹی کو محض اپنی حفاظت کی کوشش کرنے پر ستایا جا رہا ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ریاستی سرپرستی میں نسلی صفائی ہے اور بی جے پی کی ریاستی حکومتیں اور مرکز اس میں شریک ہیں۔ پاپولر فرنٹ نے ایک اور قرارداد میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے مکانات اور جائیدادوں کو مسماری کی سخت مذمت کی ہے۔جہانگیرپوری میں بی جے پی کی حکمرانی والی شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ہندوتوا کے ہجوم کے ذریعہ مکینوں پر حملے کے چند دن بعد انہدامی مہم چلائی گئی یہ ادارہ جاتی مسلم نفرت کا بدترین مظاہرہ ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ رہائشیوں اور مالکان کو پہلے مطلع نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی اس فیصلے کو چیلنج کرنے کی اجازت دی گئی ۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود حکام نے کارروائی روکنے سے انکار کر دیا۔ قرار داد میں کہا گیا کہ یہ دعویٰ کہ کارروائی ناجائز تجاوزات کے خلاف ہے بہت بڑا جھوٹ ہے بلکہ جہانگیر پوری کے لوگوں کو ہنومان جینتی کے نام پر سنگھ پریوار کے مظالم کے خلاف مزاحمت کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔قرار داد میں کہا گیا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو اس صریح ناانصافی پر اپنی خاموشی ترک کر دینی چاہیے۔قرار داد میں مزید کہا گیا کہ پاپولر فرنٹ ملک کی مسلم تنظیموں اور جماعتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ خلاف ورزیوں کی جمہوری اور قانونی طور پر مزاحمت کریں اور ظالمانہ ریاستی جبر میں اپنے گھر اور روزی روٹی سے محروم ہونے والے لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔