مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت میں اب مسلمان ڈرائیور اور آئس کریم ہندو انتہاپسندوں کے نشانے پر

download (4)بنگلورو10 اپریل (کے ایم ایس)بھارت میں انتہا پسند ہندوئوں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اوراب ریاست کرناٹک میں ہندوئوں پر زور دیا جارہاہے کہ وہ تیرتھ یا مندر جانے کے لیے مسلمان ڈرائیوروں والی گاڑیاں استعمال نہ کریں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارت میں اس پیش رفت کو اسلاموفوبیا میں شدت قرار دیا جا رہا ہے۔ حالانکہ کرناٹک میں اگلے برس ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی اعلی قیادت اس رجحان سے پریشان بھی دکھائی دیتی ہے۔بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں حلال مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے، مسجدوں میں اذان اور اسکولوں میں حجاب پر پابندی کے مطالبے کے بعد شدت پسند ہندو تنظیموں نے اب ہندوئوں کو مسلم ٹور آپریٹرز اور ڈرائیوروں والی گاڑیوں پر مندر یا تیرتھ کے لیے نہ جانے کی اپیل کی ہے۔”بھارتھا رکشنا ویدیکے” نامی تنظیم نے جمعے کے روز ہندوئوں سے اپیل کی کہ وہ مسلمان ڈرائیوروں کے ساتھ تیرتھ استھانوں یا مندروں میں نہ جائیں۔ اس نے مسلم ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ملکیت والی گاڑیوں کو استعمال نہ کرنے کی بھی اپیل کی۔ ایک دوسری شدت پسند ہندو تنظیم ”سری رام سینا ”نے بھی اس اپیل کی حمایت کی ہے۔ سری رام سینا نے چند روز قبل ہندوئوں کو مسلمان پھل فروشوں سے پھل نہ خریدنے کی بھی اپیل کی تھی۔
دریں اثناء کرناٹک کے ساحلی شہر منگلورو میں گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر ہندوئوں سے ایک مخصوص برانڈ کی آئس کریم کے بائیکاٹ کی اپیل کی جا رہی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button