مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی حکومت ملک میں اقلیتوں سے تعلیم کا حق چھیننے کیلئے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے

Divender SInghجموں 13مئی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ایڈووکیٹ دیویندرسنگھ بہل نے کہاہے کہ بھارت میں آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت اقلیتوں سے حصول تعلیم کا حق چھیننے کیلئے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دیویندر سنگھ بہل نے جموں سے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت میں مسلمان طالبات کے حجاب اور کبھی سکھوں کی پگڑی پر پابندی کے نام پر مسلمانوںا ور سکھوں سمیت اقلیتوں کے تعلیم حاصل کرنے پر قدغن لگانا مودی حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مودی حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے مقبوضہ کشمیر کے طالب علموں کے پاکستان جانے پر پابندی عائد کر دی ہے جوحصول تعلیم کے حق سے متعلق عالمی قواعد وضوابط اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور تعلیم کہیں بھی حاصل کی جاسکتی ہے لہذا پاکستان سے اعلی تعلیم حاصل کرنے پر کشمیری نوجوانوں پر قدغن عائدکرنابلاجواز ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر اس غیر قانونی اقدام کو فوری طور پر واپس لینے پر زوردیا ۔ حریت رہنمانے دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں پرزوردیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل کیلئے مذاکرات شروع کریں۔انہوںنے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں اسکے غیر قانونی اقدامات سے روکنے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماء عبدالمجید ملک نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کشمیری طلباکے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کے بھارتی حکمنامے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر دشمنی اور مسلم دشمنی پرمبنی قراردیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس حکمنامے کے مطابق پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے والا کوئی بھی کشمیری نوجوان بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے کسی بھی ادارے میں اعلیٰ تعلیم یا کسی سرکاری ادارے میں نوکری حاصل کرنے کا اہل نہیں ہو گا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button