جموں

جموں: شراب کی دکان کھولنے پر مقامی لوگوں کی دکان میں توڑ پھوڑ

جموں 29مئی(کے ایم ایس) غیر قانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں آج جموں کے ایک گائوں میں مندر ، مسجد اور اسکول کے قریب شراب کی دکان کھولنے پر مشتعل لوگوںنے دکان میں توڑ پھوڑ کی اور وہاں موجود سٹاک کو تباہ کردیا۔
علاقہ بشنہ میں کھاری پنچایت کے لوگوں نے شراب دکان کے مالک پر بھی تشدد کیا جسے پولیس نے بچایا۔ایک مقامی سرپنچ آر کے شرما نے کہاکہ ہم کافی عرصے سے دکان بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیںلیکن حکومت ہمارے بار بار کے مطالبے پر کارروائی کرنے میں ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ شراب کی دکان ایک ایسے علاقے میں قائم کی گئی ہے جس کے ارد گرد ایک مندر ، ایک مسجد اور ایک اسکول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شراب کی دکانوں کی ضرورت نہیں ہے اور ہمارا احتجاج حکومت کے خلاف ہے جس نے مندروں کے شہر کو شراب کی دکانوں کا شہر بنا دیا ہے۔ایک رہائشی نے بتایا کہ یہ احتجاج بشنہ بیلٹ کی پنچایت یونین نے مشترکہ طور پر کیا اور ہم نے یہ عزم کررکھا ہے کہ ہم کسی بھی گائوں میں شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ بیلٹ غریب کسانوں اور ان لوگوں کا گھر ہے جو محنت مزدوری کرکے اپنی روزی کماتے ہیں۔ ہم یہاں شراب کی دکانوں کی اجازت نہیں دیں گے۔ تھانہ بشنہ میںمتعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button