بھارت

بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافے پر امریکی محکمہ خارجہ کا اظہار تشویش

واشنگٹن 03جون ( کے ایم ایس )
امریکہ نے بھارت میں اقلیتوں کی صورت حال پر ایک بار پھرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے مذہبی آزادی کے حوالے سے اپنی سالانہ رپوٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران بھارت میں اقلیتوں اوران کے مذہبی مقامات پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مذہبی شخصیات اورمقدس مقامات پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میںگزشتہ سال مذہبی مقامات پر لوگوں پر ہونیوالے حملوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔2021 میں دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ برس اقلیتی فرقوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے اورگزشتہ سال بھی بھارت میں اقلیتوں کے قتل ، ان پر حملوں اور انہیں خو ف وہراس کا نشانہ بنانے کے واقعات مسلسل جاری رہے ۔ ان میں قتل، حملے، دھمکی اور تشدد کے دیگر واقعات شامل ہیں۔ گائے ذبح کرنے یا گائے کا گوشت فروخت کرنے کے الزام لگا کر غیر ہندوئوں کوظلم تشدد کا نشانہ بنانے کے متعدد واقعات کا ذکر بھی رپورٹ میں موجود ہے ۔ رپورٹ میں واضح کیاگیاہے کہ ان میں سے بیشتر واقعات ان ریاستوں میں پیش آئے جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ رپورٹ میں بھارت میں نافذایسے قوانین کی جانب بھی اشارہ کیاگیا ہے جن کے ذریعے تبدیلی مذہب پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں ایسی مثالیں بھی دی گئی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے ساتھ کس طرح جانبداری برتی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے متعدد واقعات پیش آئے جب کسی غیر ہندو کو مبینہ طورپر’توہین آمیز’سوشل میڈیا پوسٹ کی شکایت پر فورا گرفتار کرلیا گیا لیکن مسلمانوں یا مسیحیوں کے حوالے سے اسی طرح یا اس سے زیادہ ‘توہین آمیز’پوسٹ یا بیانات دینے والے ہندووں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔رپورٹ میں ہریدوار میں ہندو دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشیُ کے اعلانات اور اس میں انتہا پسند ہندوتوا لیڈر یتی نرسنگھانند کے کردار کا بھی ذکر کیاگیا ہے۔یہ گزشتہ دو ماہ کے دوران دوسرا موقع ہے جب امریکہ نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلا ف ورزیوں کے بڑھتے ہوئے رحجان پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے ۔امریکی وزیر خارجہ نے یقین ظاہر کیاکہ امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے لیے آواز بلند اوردیگر حکومتوں، کثیرالجہتی تنظیموں اور شہریوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری یہ سالانہ رپورٹ جو دنیا بھر میں موجود امریکی سفارتخانوں کی رپورٹوں پر مشتمل ہوتی ہے ، امریکی مذہبی آزادی کمیشن تیار کرتا ہے ۔ اس سال اپریل میں جاری کی جانیوالی کمیشن کی رپورٹ میں بھارت کو ان ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی تھی جہاں مذہبی آزادی کی صورتحال تشویشناک ہے۔ تاہم امریکی حکومت نے کمیشن کی مسلسل تیسری بار سفارش کو اب تک تسلیم نہیں کیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button