اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر کیلئے خصوصی نمائندہ مقرر کرے، علاقے میں نسل کشی کا نوٹس لے: مقررین ویبنار
اسلام آباد15جون (کے ایم ایس) کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز( کے آئی آئی آر)کی طرف سے ورلڈ مسلم کانفرنس کے تعاون سے منعقدہ ایک ویبینار میں مقررین نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لئے ایک خصوصی نمائندہ مقررکرے اورعلاقے میں مسلمانوں کی نسل کشی کا موثر نوٹس لے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یو این ایچ آر سی کے 50ویں اجلاس کے موقع پر ”مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی ”کے عنوان سے منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کے آئی آئی آر کے چیئرمین الطاف وانی نے شرکاء کی توجہ مقبوضہ علاقے کی سنگین صورتحال کی طرف مبذول کرائی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین پہلے ہی کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بارے میں خبردار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2109کے بعدبھارت کی نسل پرست حکومت نے کشمیریوں پر بڑے پیمانے پر سیاسی، سماجی اور ثقافتی حملوں کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کا مقصد کشمیریوں کی سیاسی شناخت کو مٹانا، مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کرکے انہیں دوسرے درجے کے شہری بنانااور سیاسی فیصلہ سازی کے عمل میں ان کے کردار کو کم کرنا ہے۔ الطاف وانی نے کہا کہ گزشتہ 74سال میں بھارتی فورسز کشمیریوں کو قتل، معذور، اندھااور جبری طور پر لاپتہ کررہی ہیں اور بھارتی حکومت نے طاقت کے زور پر کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی کے فورا ًبعد قابض بھارتی فورسزنے مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کا قتل عام شروع کر دیا۔ انہوں نے معصوم کشمیریوں کے منظم قتل کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ خطے میں مسلمانوں کی نسل کشی کا موثر نوٹس لیں۔ویبنار کے مقررین نے بھارتی عدالت کی جانب سے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کو عدالتی دہشت گردی قرار دیا اور اس فیصلے کی شدید مذمت کی۔ویبنار کے مقررین نے معروف کشمیر دانشور اور صحافی ڈاکٹر شجاعت بخاری کو ان کی چھو تھی برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ برطانیہ کی سابق رکن یورپی پارلیمنٹ فل بینین، انسانی حقوق کی امریکی کارکن میری سکلی ، کنیڈا کے مصنف اور صحافی رابرٹ فانٹنا ،کشمیری بیرسٹر اور مصنفہ ندا سلام ، پروفیسر نمل یونیورسٹی ڈاکٹر وقاص علی کوثر اور کئی دوسرے نامور شخصیات نے ویبنار میں شرکت کی جبکہ تقریب کی نظامت کے فرائض کے آئی آئی آر کے چیئرمین اور ورلڈ مسلم کانگریس کے مستقل مندوب برائے جنیوا الطاف حسین وانی نے انجام دیے۔