دہشت گرد قراردیکر گرفتار کئے گئے مسلم نوجوان کی والدہ کی فریاد، میرا بیٹا بے قصورہے
نئی دلی 16ستمبر (کے ایم ایس )
گزشتہ روزبھارتی دارلحکومت میں نئی دلی میں پولیس کی طرف سے مبینہ طورپر دہشت گرد قراردیکرگرفتار کئے گئے چھ مسلمان نوجوانوں میں شامل ابوبکرکی والدہ اور اہلخانہ نے پولیس کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے گزشتہ روز نئی دلی سے مسلمان نوجوانوں اسامہ، ابوبکر، جان محمد،ذیشان قمراور، محمد عامر کو دہشت گردقراردے کر گرفتار کرلیاتھا اور دعویٰ کیاتھا کہ وہ نوراتری، رام لیلا اور دیگر تہواروں کے موقع پر مختلف ریاستوں میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے ۔تاہم ابوبکر کی والدہ نسرین نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے اور وہ گھر سے تبلیغی جماعت میں شامل ہونے کیلئے تبلیغی مرکز نئی دلی گیاتھا جہاں سے پولیس نے اسے گرفتار کرلیا اور انہیں ابوبکر کی گرفتاری کی اطلاع میڈیا سے ملی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ابوبکرضلع بہرائچ کا رہائشی ہے تین برس قبل اسکی شادی ہوئی تھی اور اب وہ ایک بچی کا باپ ہے۔ابوبکر کے چچا عمار نے کہاہے کہ ان کا بھتیجاابوبکربالکل بے قصور ہے اور اسے جھوٹے مقدمے میں پھنسایاجارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کل شام تقریبا 5 بجے بھارتی پولیس اور انسداد دہشت گردی سکواڈ کی ٹیم ان کے گھر آئی تھی اور ان کے دوسرے بھتیجے محمدعمر کو بھی اپنے ساتھ لے گئی اورپوچھ گچھ کے بعد اسے چھوڑ دیاتھا۔
ادھر ایڈیشنل پولیس کپتان کنور گیاننجے سنگھ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ابوبکراوردیگر مسلمان نوجوانوںکو انسداد دہشت گردی سکواڈ نے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں شک کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے۔
دریں اثناء بھارتی پولیس کی طرف سے دہشت گرد قراردیکر گرفتار کئے گئے ایک اور مسلمان نوجوان جان محمد شیخ کے اہلخانہ سے مہاراشٹر انسداد دہشت گردی سکواڈ کے عہدیداروں نے تفتیش کی ہے ۔اے ٹی ایس کے اہلکاروںنے جان محمد کے اہلخانہ کو مقامی دھاراوی پولیس اسٹیشن میںزیر حراست رکھا ۔اہلخانہ کے مطابق جان محمد شادی شدہ اور دو لڑکیوں کا والد ہے جو پیشے کے لحاظ سے ڈرائیور ہے ۔