مودی حکومت بھارت کو ہندو ریاست بنانے کے آر ایس ایس کے ایجنڈے پرعمل پرا ہے
اسلام آباد، 29 جون (کے ایم ایس) نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت بھارت کو مکمل طو ر پر ایک ہندو رہاست میں تبدیل کرنے کے انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے ایک تجزیے میںکہا گیا ہے کہ مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے کے نفاذ نے بھارت کے تمام اداروں بشمول عدلیہ کو متاثر کیا ہے۔ بھارت کو زعفرانیت کے رنگ میں رنگنے مطلب ملک میں انتہا پسند ہندوو¿ں کی بالادستی اور ہندوو¿ں کے طرز زندگی کو قائم کرنا ہے۔تجزیے میں ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی عدلیہ بھی فسطائی مودی حکومت کی اندھی حمایت کر کے اپنا ہندو توا رنگ دکھا رہی ہے۔ جب بھی مسلمانوں سے متعلق کوئی کیس سامنے آتا ہے تو بھارتی عدلیہ ہمیشہ مودی حکومت کا ساتھ دیتی ہے ۔ گجرات فسادات مقدمے میں ظالم مودی کو کلین چٹ دینا اس بات کاغماز ہے کہ بھارتی عدلیہ اپنے فیصلوں میں آزاد نہیں بلکہ فسطائی بی جے پی حکومت کے تابع فرمان ہے۔
تجزیے میں کہا گیا ہے کہ حجاب اور بابری مسجد کے انہدام کے مقدمات کے فیصلے پہلے ہی ثابت کر چکے ہیں کہ بھارتی عدلیہ ہندوتوا کے نظریے کو ترجیح دے رہی ہے۔ اس میں کہا گیا کہ مودی کی ہندو توا بریگیڈ نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ثقافتی جنگ شروع کر رکھی ہے اور بھارتی اقلیتوں کی املاک، جان و عزت اور مذہبی آزادی ہندو انتہا پسندوں کے رحم و کرم پر ہے۔ کے ایم ایس کے تجزیے میں افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت میں ہندوو¿ں کے علاوہ دوسروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
تجزیے میںکہا گیا کہ اس ہندو توا مہم کے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے لہذا عالمی کو چاہیے کہ وہ بھارت کو فاسطائی ریاست بننے سے روکنے کیلئے کردار ادا کرے۔