مقبوضہ کشمیر: نیشنل کانفرنس کا پریس کی آزادی میں کمی پر اظہار تشویش
سرینگر26اگست(کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس نے علاقے میں پر یس کی آزادی پر پابندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ پر تنقید کرنے والی آوازوں کو خاموش کرنے کے علاوہ خبرو ں پر اجارہ داری قائم کی گئی ہے اور اپنی مرضی کی معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں پریس کی گرتی ہوئی آزادی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انتظامی بے حسی اور ایک کشیدہ ماحول میں رپورٹنگ کے دباﺅکے سبب علاقے میں صحافتی برادری اکو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پابندیوں اور قدغنوں کے وجہ سے علاقے میں صحافتی برادری کے آزادانہ اور منصفانہ کام میں مزید رکاوٹ پیدا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک آزاد میڈیا کی آواز کو دبانے سے عوام اور حکومت کے درمیان فاصلے بڑھ جاتے ہیں جسکے خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔عمران نبی نے کہا کہ میڈیا کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے عمل نے مختلف مقامی روزناموں کو عوامی اہمیت کے مختلف مسائل کی کوریج روکنے پر مجبور کیا ہے تاکہ حکام ناراض نہ ہوں۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے کشمیر میں صحافتی برادری کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں نے علاقے میں صحافیوں کے لیے آزادانہ طور پر اپنا کام کرنا بہت مشکل بنا دیا ہے تاہم انہوں نے مشکلات کے باوجود لوگوں کی پریشانیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کے خلاف الزامات کو فوری طور پر واپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری نظام حکومت میں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو دبایا نہیں جاتا۔