سرینگر: نوجوان کے دوران حراست قتل کی تحقیقات کیلئے عدالت میں درخواست دائر
سرینگر15 جولائی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر کے علاقے نٹی پورہ کے ایک خاندان نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں اپنے بیٹے کے دوران حراست قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اکیس سالہ مسلم منیر کو سرینگر شہر کے نوگام تھانے میں طلب کیا گیا تھاجہاں اسے تشدد کر کے شہید کیا گیا۔یہ بہیمانہ واقعہ 10جولائی عید الاضحی کے روز پیش آیا تھا ۔مقتولہ کی والدہ شفیقہ نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) سرینگر کی عدالت میں عرضداشت دائر کی ہے جس میں اس نے اپنے بیٹے کے حراستی قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔شفیقہ کی طرف ست یہ درخواست ایڈووکیٹ تصدق حسین ریشی نے عدالت میں دائر کی ہے ۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ نوگام تھانے کے ایس ایچ او کو مسلم منیر پر تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کےخلاف ایف آئی آر کے انداج کی ہدایت دے۔
درخواست میں ایس ایس پی کرائم برانچ سری نگر کو معاملے کے حوالے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے ، واقعے کی گہرائی سے تحقیقات کرنے اور عدالت کے سامنے وقتاً فوقتاً کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ متوفی کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے جس سے واضح ہوتا ہے کہ اسے دوران حراست بے دردی سے قتل کیا گیا۔