مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت میں تقریبا 80فیصدقیدیوں کے مقدمے زیر سماعت ہیں:بھارتی چیف جسٹس

جے پور 17جولائی(کے ایم ایس)بھارت کے چیف جسٹس این وی رمنا نے زیر سماعت قیدیوں کی بڑی تعداد کے سنگین مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طریقہ کار پر سوال اٹھانے کی ضرورت ہے جو بغیر کسی مقدمے کے طویل قید کا باعث بنتاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این وی رمنا نے جے پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 6.10لاکھ قیدیوں میں سے تقریبا 80فیصدکے مقدمے زیر سماعت ہیں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ فوجداری نظام انصاف میں یہ عمل سزا کے مترادف ہے۔انہوں نے جیلوں کو بلیک باکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیلوں کا مختلف زمروں خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے قیدیوں پر مختلف اثر پڑتا ہے۔فوجداری نظام انصاف میں یہ عمل ایک سزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندھا دھند گرفتاریوں سے لے کر ضمانت کے حصول میں دشواری تک اس عمل پر جو زیر سماعت قیدیوں کی طویل قید کا باعث بنتا ہے، فوری توجہ کی ضرورت ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل کے بغیر بڑی تعداد میں طویل قید پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ مقصد صرف زیر سماعت قیدیوں کی جلد رہائی تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہمیں ایسے طریقہ کار پر سوال اٹھانا چاہیے جو بغیر کسی مقدمے کے اتنی بڑی تعداد میں طویل قید کا باعث بنتا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button