مقبوضہ جموں و کشمیر

سرینگر : متحدہ مجلس علماءکا فرقہ وارانہ تقسیم پیداکرنے کی منفی سرگرمیوں کے خلاف سخت ردعمل

سرینگر 24جولائی(کے ایم ایس ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم متحدہ مجلس علماء (ایم ایم یو) کے کئی اہم رہنماﺅں کا ایک غیر معمولی اجلاس مولانا محمد رحمت اللہ میر القاسمی کی صدارت میں سرینگر میں منعقد ہوا ۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اجلاس میں جن سرکردہ مفتیاں اور علمائے کرام نے شرکت کی ان میں مفتی عبدالرشید مفتاحی، بزرگ عالم دین مولانا بشیر احمد القاسمی، مفتی نثار احمد القاسمی، مفتی اعجاز الحسن بندے، مفتی ارشاد احمد قاسمی، مفتی غلام قادری، رسول سامون، مولانا فیاض احمد، قاری محمد اسلم رحیمی، اور مولانا ایم ایس رحمان شمس اور دیگرشامل تھے۔

اجلاس کے بعد تنظیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میںشرکاء نے جموں و کشمیر میں فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کی منفی سرگرمیوں کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا۔شرکاءکا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں تمام مکاتب فکر کے ذمہ داران کے درمیان گفتگو ناگزیر اور وقت کی ضرورت ہے۔ایم ایم یو نے تجویز پیش کی کہ اس سلسلے میں علمائے کرام 28 جولائی بروز جمعرات ایک مشاورتی اجلاس بلائیں جس کے دوران ایک مشترکہ لائحہ عمل اور لائحہ عمل مرتب کیا جائے ۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں مقبوضہ علاقے کی سنگین اور ابتر صورتحال کے پیش نظر باہمی اتحاد اور ہم آہنگی پر زور دیا گیا اور عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اسلام اور اتحاد دشمن عناصر کی منفی سرگرمیوں سے چوکس رہیں۔اجلاس میں میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button