بھارت

مسلم شخص کو ‘لو جہاد’ میں پھنسانے کیلئے ہندو خاتون کورقم دینے پر بی جے پی لیڈر گرفتار


نئی دلی26 جولائی (کے ایم ایس)
بھارت میں حکمران جماعت بی جے پی کے ایک لیڈر سمیت دوہندوئوں کوایک خاتون کے اس انکشاف کے بعد گرفتار کرلیا گیا ہے کہ انہوں نے اسے اتر پردیش کے علاقے کاس گنج میں ایک مسلم شخص پر لو جہاد اور عصمت دری کے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کیلئے رقم دی تھی ۔
دونوں ہندوئوں کی شناخت امان چوہان اور آکاش سولنکی کے طورپر ہوئی ہے جنہیں گرفتار کے بعد عبوری ضمانت پر رہا کردیاگیا ہے ۔ملزمان میں سے ایک چوہان بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کا نائب ضلعی صدر ہے۔پولیس کے پاس درج رپورٹ کے مطابق الزام لگانے والی خاتون کی عمر 24سال ہے اور اس کی شناخت رادھا کے طور پر کی گئی ہے۔ رادھا نے اس سے قبل شہزاد قریشی نامی ایک مسلمان شخص پر الزام لگایا تھا کہ اس نے اس سے شادی کاوعدہ کر کے اس کی عصمت دری کی ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون نے شہزاد قریشی پر یہ بھی الزام لگایاتھا کہ اس نے خود کو ہندو ظاہر کیاتھا۔16جولائی کو پولیس نے قریشی کے خلاف عصمت دری اور مجرمانہ دھمکی سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعات 376، 323اور 506کے تحت مقدمہ درج کیا تھا ۔ بعد ازاں رادھا نے مبینہ طور پر اپنے الزامات واپس لیتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس نے مان چوہان اور آکاش سولنکی کے کہنے پر شہزاد قریشی پر الزام لگایا تھا ۔ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164کے تحت رادھا نے اپنا بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button